Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کے دنوں میں

سیف علی

محبت کے دنوں میں

سیف علی

MORE BYسیف علی

    تو نے کب یہ کہا

    ساتھ چلتے ہوئے

    میرے تسموں سے دل کو نہیں باندھنا

    میرے قدموں سے قسمت نہیں ماپنی

    میری آنکھوں سے خود کو نہیں دیکھنا

    اس شکستہ جبیں کو نہیں چومنا

    پھول دینے نہیں

    تو نہیں جانتی

    میں نے کتنی دفعہ

    تیرے بھیجے خطوں کو مکمل پڑھا

    کاغذوں پر تری بے بسی کے نشاں میں نے ازبر کیے

    ایسے وعدوں پہ خود کو نچھاور کیا

    جو ترے حق میں تھے

    تجھ کو ہنستے سمے بھی دلاسے دئے

    آ مری رازداں دفتر وصل میں دونوں باہم ملیں

    آ کے یوں مجھ سے مل

    جیسے یعقوب کو کوئی کرتا ملے

    اس مضافاتی لڑکے کو اتنا بتا

    کون خوابوں کے ریوڑ کو ہانکے بنا

    تیرے رخسار حیرت سے دیکھا کرے

    اور چھوئے بنا

    کوئی کیسے رہے

    دشت میں آب کو کیسے انکار ہو

    گھاس اگنے لگی

    پارکوں میں پڑی خالی بینچوں کے اوپر

    جہاں ہم محبت کی ڈوری کو تھامے

    کئی خواب بنتے فنا ہو گئے

    سرخ پھولوں کی رنگت بدلتی رہی

    تو نے قربت کی زنجیر کھینچی نہیں

    زندگی تھی کہ پٹری پہ چلتی رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے