محبت خواب جیسی ہے
کسی بھی آنکھ کی پتلی پہ چپکے سے
اترتی ہے نشاں سا چھوڑ جاتی ہے
یقیں کے رنگ دھندلا کر
گماں سا چھوڑ جاتی ہے
محبت کا کوئی کلیہ کوئی قانون
لوگوں کی سمجھ میں آ نہیں سکتا
کوئی بھی اس کے گہرے بھید ہرگز پا نہیں سکتا
چمکتی دھوپ کی ان چلچلاتی زرد تاروں سے
بنا ہے اس کو فطرت نے
یہ سب رنگوں سے برتر ہے
مگر ہر رنگ اس میں گھل گیا گویا
چھوؤ تو ہاتھ کی پوریں گلابی ہوں
سماعت میں اترتی دھیمی دھیمی چاپ جیسی ہے
کتاب زیست کے بھولے ہوئے سے باب جیسی ہے
محبت خواب جیسی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.