Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کی بھی کوئی عمر ہوتی ہے

فیروز ناطق خسرو

محبت کی بھی کوئی عمر ہوتی ہے

فیروز ناطق خسرو

MORE BYفیروز ناطق خسرو

    محبت کی حرارت

    دل کو پگھلائے بنا رہ ہی نہیں سکتی

    کسی کی گھٹتی بڑھتی عمر کا اس سے تعلق کیا

    محبت کا نہ کوئی وقت ہوتا ہے

    نہ اس کی عمر ہوتی ہے

    یہ جب چاہے جسے چاہے

    جکڑ لیتی اپنے سحر میں ایک دم

    محبت کی بھی کوئی عمر ہوتی

    نہ جانے کس نے تم سے کہہ دیا کس شے کے نشے میں

    میں اس سے جب ملا مجھ کو ہنسی آئی تھی یہ سن کر

    محبت کے نئے مفہوم سے واقف نہ ہونے پر

    مجھے اپنی جہالت پر

    محبت کی بھی کوئی عمر ہوتی ہے

    میں خود سے پوچھتا ہوں

    اور پھر خود ہی جواب آنے سے پہلے

    میں سمٹ جاتا ہوں اپنی ذات کے

    برسوں پرانے خول کے اندر

    اسی ٹھٹھرے ہوئے

    ماحول کے اندر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے