ایسے تو نہیں چھیڑو میرے جسم کے طنبورے کو
جیسے کوئی بچہ شرارت کرے
میرا جسم کوئی راز نہیں ہے
جسے دریافت کرنے کے لئے
کسی نقشے کی ضرورت ہو
یہ الجبرا کا سوال نہیں ہے
جس کا پہلے سے فارمولا تیار ہو
اس ساز کو بجانے کے لئے کوئی بھی ترکیب
دنیا کی کسی بھی کتاب میں درج نہیں
یہ ساز از خود بجنے لگے اگر
تیرے نین محبت کے دیئے بن کر جل اٹھیں
تیری انگلیوں کی پوریں
میرے جسم پر ایسے سفر کرتی ہیں
جیسے کوئی مہم جو پہاڑ کی چوٹی پر
فتح کا پرچم لہرانا چاہے
برف کا پہاڑ بھی پگھلنے لگے اگر
تیرے ہاتھ میرے پر بن کر
مجھے محبت کی منزل کی طرف
اڑا کر لے جائیں
- کتاب : Jalta Hai Badan (Pg. 97)
- Author : Zahid Hasan
- مطبع : Apnaidara, Lahore (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.