Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کی نظم

اصغر ندیم سید

محبت کی نظم

اصغر ندیم سید

MORE BYاصغر ندیم سید

    میری باتیں جیسے دھوپ ہو سرما کی دالانوں میں

    برفیں تیری خاموشی کی

    جن کے نیچے ہاتھ ہمارے مضبوطی سے جڑے ہوئے ہیں

    ساری بستیاں میرے تیرے قیام کو ترسیں

    ہم مہمان بنیں تو ان کی بوڑھی گائیں

    خشک تھنوں سے دودھ اتاریں

    ان کے بچے اپنے باپ کا کہنا مانیں

    ان کے پرندے چھتوں پہ بیٹھ کے پر پھیلائیں

    ہم دونوں کو بڑی بوڑھیاں چھوڑنے آئیں دروازوں تک

    میری باتیں جیسے سچ ہو ڈرے ہوئے بچوں کا

    تیری خاموشی ہے جیسے دلہن مائیوں بیٹھے

    سارے رستے میری تیری چاپ کو ترسیں

    ہم آئیں تو رستے نشیب سے اٹھ کر

    ہم دونوں کو دیکھیں

    دور دور تک ہاتھ ہلائیں

    خوشیاں چیت کے موسم جیسی

    اور جو قسمیں ہم نے کھائیں

    عاشق شہزادوں کے مقبروں جیسی ان میں سچائی ہے

    جاناں بارش تھکی ہوئی ہے

    اس کو اپنے بالوں اور مساموں میں سو جانے دو

    میں دھوپ کا اک مشروب

    تمہارے واسطے

    سرما کے سورج سے مانگتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے