کرشن آئے کہ دیں بھر بھر کے وحدت کے خمستاں سے
شراب معرفت کا روح پرور جام ہندو کو
کرشن آئے اور اس باطل ربا مقصد کے ساتھ آئے
کہ دنیا بت پرستی کا نہ دے الزام ہندو کو
کرشن آئے کہ تلواروں کی جھنکاروں میں دے جائیں
حیات جاوداں کا سرمدی انعام ہندو کو
اگر خوف خدا دل میں ہے پھر کیوں موت کا ڈر ہو
کرشن آئیں تو اب بھی دیں یہی پیغام ہندو کو
مسلمانوں کے دل میں بھی ادب ہے ان حقائق کا
سکھاتا ہے یہی سچائیاں اسلام ہندو کو
وہ میرے جذبۂ دل کی کشش کا لاکھ منکر ہو
محبت سے میں آخر کر ہی لوں گا رام ہندو کو
- کتاب : Nigaristan (Pg. 199)
- Author : zafar ali khan
- مطبع : zapunited chwok anar kali lahore
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.