Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کیا ہے

عمین الزہراء سید

محبت کیا ہے

عمین الزہراء سید

MORE BYعمین الزہراء سید

    میرے نزدیک محبت الہامی شے ہے

    یہ آسمانوں سے اترتی ہے

    دل کی پاک شفاف زمین پر

    یہ محبت اذان فجر کے بعد اترتی ہوئی پاک سحر ہے

    یہ اتنی پاک ہے جتنا جس کا تخیل پاک ہے

    محبت اس قدر پاکیزہ ہوتی ہے جتنا جس کا خون پاک ہوتا ہے

    محبت اوس کو کہتے ہیں جب روزہ دار افطار کے وقت

    اک پانی کا گلاس سامنے رکھے اس آواز کا انتظار کرتا ہے کہ کب حکم ہو

    اس آواز کا انتظار محبت ہے

    محبت وہ منزل ہے جس کے راستے پہ چلنے والے دل آب زمزم سے دھلے ہوتے ہیں

    محبت رزق ہے ان آنکھوں کا جو محبوب کا دیدار با وضو ہو کر کرتی ہیں

    ان لوگوں کے چہار جانب بہار محبت کے گلاب کھلتے ہیں جن پہ خزاں نہیں آتی

    محبت کا گلشن

    عزت کی خوشبو سے مہکتا ہے

    یہ محبت وہ جذبہ ہے جس کے تحت گرمی کی شدت پیاس کی حدت میں

    چھاؤں کی جگہ پر پرندوں کو پانی رکھا جائے

    یہ محبت وہ منزل ہے جس پہ پہنچنے کے لیے اک پیاسے کتے کو پانی پلانا پڑتا ہے

    محبت نام زبان پہ آنے سے پہلے سوچ کو با وضو ہو جانا چاہئے

    اور جنہوں نے نام محبت کو اترن کی طرح پہنا ہے

    جنہوں نے محبت کو ہی دھوکہ دیا ہے

    ان پہ پھر محبت عذاب بن کے اترتی ہے

    محبت روٹھ جاتی ہے

    کیونکہ یہ عزت ہے

    ایسی عزت جو محبت سے پہلے دل کی سرزمین پہ اترے

    اور عزتیں بلند رہیں ہمیشہ محبتوں سے

    جہاں عزت کی سربلندی رہے گی وہاں محبت ہمیشہ زندہ رہے گی

    اور جن لوگوں نے

    محبت کو کاروبار بنایا ہے

    وہ لوگ محبت کی میم سے نابلد ہیں

    ان کے واسطے محبت نام کے چند دن ہوتے ہیں

    پھر بہانے اور اپنی غلیظ فطرت کے پیش نظر

    کبھی اک در کبھی دوسرا در

    کبھی یہاں جھکا کبھی وہاں جھکا

    ارے سنو

    محبت کے نام پہ تعلقات کو لباس سے جلد بدلنے والے انسان

    توہین مت کرو محبت کی

    اس الہامی شے کو اس پاک جذبے کو پاک رہنے دو

    اور یاد رکھو توہین محبت کے مرتکب

    تم سے تو اب نفرت بھی میرے شایان شان نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے