محبت کیا ہے
میرے نزدیک محبت الہامی شے ہے
یہ آسمانوں سے اترتی ہے
دل کی پاک شفاف زمین پر
یہ محبت اذان فجر کے بعد اترتی ہوئی پاک سحر ہے
یہ اتنی پاک ہے جتنا جس کا تخیل پاک ہے
محبت اس قدر پاکیزہ ہوتی ہے جتنا جس کا خون پاک ہوتا ہے
محبت اوس کو کہتے ہیں جب روزہ دار افطار کے وقت
اک پانی کا گلاس سامنے رکھے اس آواز کا انتظار کرتا ہے کہ کب حکم ہو
اس آواز کا انتظار محبت ہے
محبت وہ منزل ہے جس کے راستے پہ چلنے والے دل آب زمزم سے دھلے ہوتے ہیں
محبت رزق ہے ان آنکھوں کا جو محبوب کا دیدار با وضو ہو کر کرتی ہیں
ان لوگوں کے چہار جانب بہار محبت کے گلاب کھلتے ہیں جن پہ خزاں نہیں آتی
محبت کا گلشن
عزت کی خوشبو سے مہکتا ہے
یہ محبت وہ جذبہ ہے جس کے تحت گرمی کی شدت پیاس کی حدت میں
چھاؤں کی جگہ پر پرندوں کو پانی رکھا جائے
یہ محبت وہ منزل ہے جس پہ پہنچنے کے لیے اک پیاسے کتے کو پانی پلانا پڑتا ہے
محبت نام زبان پہ آنے سے پہلے سوچ کو با وضو ہو جانا چاہئے
اور جنہوں نے نام محبت کو اترن کی طرح پہنا ہے
جنہوں نے محبت کو ہی دھوکہ دیا ہے
ان پہ پھر محبت عذاب بن کے اترتی ہے
محبت روٹھ جاتی ہے
کیونکہ یہ عزت ہے
ایسی عزت جو محبت سے پہلے دل کی سرزمین پہ اترے
اور عزتیں بلند رہیں ہمیشہ محبتوں سے
جہاں عزت کی سربلندی رہے گی وہاں محبت ہمیشہ زندہ رہے گی
اور جن لوگوں نے
محبت کو کاروبار بنایا ہے
وہ لوگ محبت کی میم سے نابلد ہیں
ان کے واسطے محبت نام کے چند دن ہوتے ہیں
پھر بہانے اور اپنی غلیظ فطرت کے پیش نظر
کبھی اک در کبھی دوسرا در
کبھی یہاں جھکا کبھی وہاں جھکا
ارے سنو
محبت کے نام پہ تعلقات کو لباس سے جلد بدلنے والے انسان
توہین مت کرو محبت کی
اس الہامی شے کو اس پاک جذبے کو پاک رہنے دو
اور یاد رکھو توہین محبت کے مرتکب
تم سے تو اب نفرت بھی میرے شایان شان نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.