محبت مر گئی میری
محبت کے بلند و باگ دعوے سب ہی کرتے ہیں
محبت کی اصلی معراج کو کب کوئی سمجھا ہے
محبت دل کے اندر جاگزیں
نازک سا اک احساس ہوتی ہے
محبت کانچ ہوتی ہیں
ذرا سی ٹھیس لگنے سے یہ چکنا چور ہوتی ہے
محبت ریت ہے ساحل کی
کہ ننگے پاؤں جس پر دور تک چلنا بہت تسکین دیتا ہے
محبت ٹھنڈے میٹھے پانیوں کا ایک چشمہ ہے
کہ جس کا گھونٹ بھی پی لیں
تو سارا جسم ہی اندر تلک سیراب رہتا ہے
مگر افسوس
کہ تم نے اس مرے احساس الفت کو
دہکتے جسم کا اک عارضی احساس ہی جانا
تمہاری سوچ بھی جب عام لوگوں کی طرح ٹھہری
محبت مر گئی میری
محبت مر گئی میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.