محبت مر نہیں سکتی
وہی بے تابیاں دل کی
وہی پھرتا ہوا دریا
وہی کچا گھڑا ہے منتظر سچ کے مسافر کا
وہی شب کی سیہ چادر
چھپی ہیں سازشیں جس میں عزیزوں کی
پرانے دوستوں کی ہم جلیسوں کی
وہی سرگوشیاں سیل ستم کی
وہی منظر
جو ہوتا ہے ہمیشہ روح فرسا حادثوں کا پیش خیمہ سا
وہی سارے قرینے سارے حیلے ہیں بہم اب کے
جو اہل دل کو بے منزل بنانے کی ہیں تدبیریں
مگر اہل جہاں کو کیا خبر
کچے گھڑے پر تیر کر راہ محبت میں فنا ہونا
الگ سے اک کہانی ہے
کہ یہ وہ موت ہے جس میں
بقائے جاودانی ہے
محبت مر نہیں سکتی
محبت غیر فانی ہے
محبت غیر فانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.