نہ اس کا پجاری نہ اس کا نمازی
نظر اس کی ہوتی نہیں امتیازی
فقط ایک مقصد فقط ایک باغی
شہید محبت نہ کافر نہ غازی
محبت کی رسمیں نہ ترکی نہ تازی
غم جاوداں ہے غم اولیں ہے
یہ فہم و فراست سے بالا تریں ہے
عجب اس کی دنیا عجب اس کا دیں ہے
وہ کچھ اور شے ہے محبت نہیں ہے
سکھاتی ہے جو غزنوی کو ایازی
یہی لائق کلمۂ آفریں ہے
یہ ایمان کامل مکمل یقیں ہے
اگرچہ ازل سے یہی دل نشیں ہے
یہ جوہر اگر کار فرما نہیں ہے
تو ہیں علم و حکمت فقط شیشہ بازی
نہ اس سمت ششدر نہ اس سمت حیران
نہ اس سے پریشاں نہ اس سے پشیماں
نہ موقوف صحرا نہ وقف گلستاں
نہ محتاج سلطاں نہ مرعوب سلطاں
محبت ہے آزادی و بے نیازی
نہ احساس مانوس جامہ دری سے
نہ ادراک منسوب جادوگری سے
مرا غم ہے بالا غم ہمسری سے
مرا فقر بہتر ہے اسکندری سے
یہ آدم گری ہے وہ آئینہ سازی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.