Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت

MORE BYسمن ڈھینگرا دگل

    نظر کے تیر سے اک درد سا اٹھتا ہے سینہ میں

    پھر اس کے بعد سے ہی سب کا جی لگتا ہے جینے میں

    یہ ایسا درد ہے جو دن بہ دن بڑھتا ہی جاتا ہے

    چڑھے دریا محبت کا تو بس چڑھتا ہی جاتا ہے

    محبت جس میں رہتی ہے وہ من میلا نہیں ہوتا

    کہ جیسے چاندنی چھو لے تو تن میلا نہیں ہوتا

    اسی خوشبو کو لے کے رات کی رانی مہکتی ہے

    محبت چوم لے جس کو وہ پیشانی مہکتی ہے

    یہ ہندو ہے نہ مسلم ہے محبت سکھ نہ عیسائی

    جدھر سے جب بھی یہ گزری تو ہر گھر میں بہار آئی

    جہاں میں سب سے اونچا اک محبت کا شوالہ ہے

    جہاں دیکھو جدھر دیکھو اسی کا بول بالا ہے

    محبت کا یہ پہلو بھی ذرا سا غور فرمائیں

    اگر عنوان اچھا ہو تو ہم کچھ اور فرمائیں

    محبت ہے مبارک باد کے لائق تو آخر کیوں

    جو سچی بات ہے اس کو زباں کہنے سے قاصر کیوں

    مگر یہ بات بھی محبوب کے لہجے میں بھاتی ہے

    مجھے تم سے محبت ہے یہ کہتے شرم آتی ہے

    سمنؔ اس درد کو انعام یزدانی سمجھتی ہے

    اور اس احساس کو احساس لا ثانی سمجھتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے