محبت پر یقیں تھا جب
میں زندہ ہوں
توانائی
مری رگ رگ میں بہتی ہے
میں جب چاہوں
ذرا سا ہاتھ اٹھا کر آسماں چھو لوں
فضا میں تیرتی جاؤں
صبا ہر صبح دل کش رقص کرتی ہے مری خاطر
شفق ہر شام سجتی ہے کہ میں اس پر نظر ڈالوں
ستارے آنکھ رکھتے ہیں مرے ابرو کی جنبش پر
اشارہ ہو تو سب کے سب مرے آنچل پہ آ جائیں
میں سرگوشی کروں تو زندگی مسحور ہو جائے
ذرا نظریں اٹھاؤں وقت کی رفتار تھم جائے
میں ہنستی ہوں
ہری شاخوں پہ کھلتے سرخ پھولوں میں
مرے آنسو
سنہری طشتری میں پیش ہوتے ہیں
خدائی بارگاہوں میں
حضوری کا شرف ملتا ہے میری سب دعاؤں کو
کبھی
محسوس ہوتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.