Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت

MORE BYفاریہ حمید چودھری

    تمہیں یہ کس نے کہہ دیا آخر

    کہ

    کسی ریستوراں کے نیم تاریک گوشے میں

    بیٹھ کر مدھم سرگوشیوں میں

    مسکراتے لبوں سے بات کرنا

    اور آئس کریم کے کپ میں چمچ ہلاتے ہوئے

    خواہش دل کو زباں پر لے آنا محبت ہے

    تمہیں یہ کس نے کہہ دیا آخر

    کہ

    کسی رقص کدے میں

    ہم رقص کے بالوں کو چھوتے ہوئے دھیرے سے

    دل کش دھنوں کے حسیں سروں پر

    اٹھتے ہوئے قدموں کی تال پر

    آنکھوں میں جھانکنا

    ستاروں کو چن لینا

    اور ان کہی سنا دینا محبت ہے

    جائز و ناجائز کے فلسفے کا عصا تھامے

    جواز حد و بے حد کی دیوار سجائے

    بلا دستک بے روح مکان جسم میں در آنا محبت ہے

    محبت کو محض چار حرف نہ سمجھو جنہیں تم اسکریبل میں استعمال کرتے ہو

    نہ ہی محبت کوئی ویڈیو گیم ہے

    جس میں گم ہو کر تم ٹینشن کو بھلاتے ہو

    محبت کو رانگ نمبر سمجھ کے ملاتے ہو

    محبت کوئی ڈرا ہوا پرندہ نہیں

    جسے تم جملوں کی ڈور سے باندھتے ہو

    مٹھی میں بند کرتے ہو اور بھول جاتے ہو

    بلکہ محبت تو کسی وحشی قبیلے کی چالاک دیوی

    تمہاری انا کو اپنے طلسم میں یوں قید کرتی ہے

    کہ تم سارا زعم بھول جاتے ہو

    محبت من کا سچا سودا ہے

    اسے بازار میں بیچا نہیں کرتے

    محبت اک نازک سی لڑکی

    جسے رلایا نہیں کرتے

    محبت کو ضائع نہیں کرتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے