Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہلت

MORE BYناہید قمر

    ابھی ٹھہرو

    ابھی سے اس تعلق کا کوئی عنوان مت سوچو

    ابھی تو اس کہانی میں

    محبت کے ادھورے باب کی تکمیل ہونے تک

    نظر کی دھوپ میں رکھے ہوئے خوابوں کے

    سارے ذائقے تبدیل ہونے تک

    بہت سے موڑ آنے ہیں

    مجھے ان سے گزرنے دو

    ذرا محسوس کرنے دو

    کہ میرے پاؤں کے نیچے زمیں نے رنگ بدلا ہے

    مرے لہجے میں اپنا کس طرح آہنگ بدلا ہے

    مجھے تھوڑا سنبھلنے دو ابھی ٹھہرو

    ابھی ٹھہرو کہ وہ خوش بخت ساعت بھی ابھی

    مجھ تک نہیں پہنچی

    جو دل کے آئینے کو وہم کی اندھی گلی سے

    اعتبار ذات کی سرحد پہ لاتی ہے

    اسے رستہ بتاتی ہے

    ابھی ان راستوں پر تم مجھے کچھ دیر چلنے دو

    ابھی ٹھہرو

    کوئی خواہش امید و بیم کے مابین اب بھی

    سانس لیتی ہے

    اسے اس کرب سے آزاد کرنے دو

    وہ سارے خواب

    جن کو دیکھنے کا قرض میں لوٹا نہیں پائی

    مجھے ان کے لیے تعبیر کا صفحہ پلٹنے دو

    ابھی ٹھہرو

    کسی بیتے ہوئے موسم کے بخشے زخم

    اب بھی آنکھ کی پتلی میں روشن ہیں

    ذرا یہ زخم بھرنے دو

    مسیحائی تمہاری

    روح کی پاتال تک کیسے پہنچتی ہے

    مجھے اندازہ کرنے دو

    ابھی ٹھہرو

    ابھی سے اس تعلق کا

    کوئی عنوان مت سوچو

    مأخذ :
    • کتاب : Quarterly Tasteer Lahore (Pg. 168)
    • Author : Naseer Ahmed Nasir
    • مطبع : Roon No.1 1st Floor, Awan Palaza, Shadman Market (7,8, October 98 To March 1999)
    • اشاعت : 7,8, October 98 To March 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے