عورت
گر عورت ہی نہ ہوتی اس جہاں میں
نہ ہوتا کوئی رنگ اس گلستاں میں
کہ اماں کہہ کے کس کو تم بلاتے
قدم میں کس کے جنت اپنی پاتے
بہن کا بھی پتہ پھر کچھ نہ ہوتا
ستاتے کس کو حق کس پہ جتاتے
بگڑ کر روٹھ جاتی گر کبھی وہ
خوشامد کر کے پھر کس کو مناتے
اگر بیٹی سے داماں ہوتا خالی
نبی کے ساتھ جنت کیسے جاتے
زن و شو کا تصور بھی نہ ہوتا
مرے سرتاج بھی تم بن نہ پاتے
بناتے تم جو گھر کو مثل جنت
جماتے حق فرائض بھی نبھاتے
کبھی بنتی نہیں ناہیدؔ شعلہ
نہ گر اس طرح تم اس کو ستاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.