مہاجر
کون بتلائے کسی کو
کون غلطی پر تھا کس نے غم زدہ کس کو کیا
کس نے گھیرا ڈال کر گھاؤ دیا برسات میں
کس نے ڈیرے پر بلا کر برہنہ لاشہ کیا
کچھ یاد ہے
کس نے جنگوں کے سہارے پر گزاری زندگی
زندگی کی ڈور سے الجھا ہوا
اندھا ستارا
بانٹتا ہے روشنی
روشنی میں رات بھیگی جل اٹھی
ہم وطن کی کون دیکھے بے بسی
بے بسی میں گم مہاجر ہو گئے
پھول پر بھنورے کہیں سے آ گرے
پھر بھی ہم سے پوچھتا کوئی نہیں
کس نے اس دھرتی پہ کیوں آ کر سما رکھا ہے سینگ
سوچتا ہوں کیا مہاجر کی ہے شان
جب کہ اپنے دیس میں ہر آدمی
گریہ زاری کر رہا ہے
یا خداوند
یا مسیحا
الامان
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.