Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہاجر پرندوں کا سواگت

انجم سلیمی

مہاجر پرندوں کا سواگت

انجم سلیمی

MORE BYانجم سلیمی

    دنیا

    میں اپنا سارا حسن

    تیری ہتھیلی پر رکھ دیتا ہوں

    اور تو اپنا سارا زہر

    میرے اندر انڈیل دیتی ہے

    جانتی ہے ناں

    میں زیادہ دیر خالی نہیں رہ سکتا

    میری گونج مجھے اپنی لپیٹ میں لیے رکھتی ہے

    سہما پڑا رہتا ہوں دیر دیر تک اپنے ہی اندر

    اپنے خالی پن کے سناٹے میں

    یا پھر دھما چوکڑی کرتی ان کہی نظموں کے شور میں

    چپ چاپ بیٹھ رہتا ہوں اپنے ساتھ

    کیا اذیت ہے؟

    اپنے آپ سے ملتے ہوئے

    خود کلامی بھی نہیں ہو پاتی مجھ سے!

    ''بولتا ہوں تو لفظ زمیں پر گرتے ہیں''

    ریزہ ریزہ حرف چن کر آنکھوں سے چومتا ہوں

    کہ اپنی سمت لوٹتے سمے

    میں انہیں روند کر نہیں گزر سکتا

    سو، کہر کی دھند میں گھرے ہوئے

    مہاجر پرندوں کے پر اٹھا لاتا ہوں

    اپنی کتاب میں رکھنے کے لیے

    تب اپنا سونا پن اچھا لگنے لگتا ہے

    جب لفظ پرندوں کی طرح میرے آس پاس

    اڑتے پھرتے ہیں

    ان کے رزق سے بھرا رہتا ہے میرا باطن

    وہ اپنی ننھی ننھی چونچیں کھول کر

    میرے وجود سے اپنے معنی چگتے ہیں

    انہی کی چہکار لے کے آتا ہوں

    میں تیرے لیے میری پیاری دنیا!!!

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    مہاجر پرندوں کا سواگت نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے