عجب سچائی ہے یہ
وہ بچپن تھا جسے کھو کر
لڑکپن کی سبھی باتیں جوانی کی حسیں یادیں
کتابوں میں رقم کر دیں
نہ جانے کتنے عالم تھے
جنہیں سن کر جنہیں پڑھ کر تکبر میں یہ کہہ بیٹھے
کہ دنیا میں
ہمیں بھی علم کی تعریف آتی ہے
ہمارے دل پہ بھی تعلیم نے پیغام لکھا ہے
اچانک دل کے گوشے سے
یہ اک آواز آتی ہے
تمہارے پاس جتنا علم ہے اس کا
احاطہ کر کے بتلاؤ
تمہارے علم کا آغاز اور انجام کتنا ہے
یہ سن کر جب محاسب بن کے ہم نے ذہن میں جھانکا
تو کیا دیکھا
ہمارے پاس جتنا علم ہے شاہدؔ
سبھی کچھ خاک پر مبنی
حقیقت صرف اتنی ہے
ہمیں کچھ بھی نہیں آتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.