مجسمہ
بڑی مشکل سے خود کو
پتھروں کے بیچ ڈھالا ہے
بڑی دشواریوں کے بعد
اس دل کو سنبھالا ہے
مگر صدیوں کے بعد اس نے
کوئی پیغام بھیجا ہے
مرے آغاز کو پھر سے
نیا انجام بھیجا ہے
سو اب دل چاہتا ہے کہ
مدھر نغموں میں کھو جاؤں
کسی کے ان کہے جملوں کو
من ہی من میں دہراؤں
کسی کے نام پر پھر سے
میں اب کچھ اور ہو جاؤں
مگر اب میں سلے ہونٹوں میں
کوئی گپت نغمہ ہوں
میں اب ان پتھروں کے بیچ
اک سنگی مجسمہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.