مجھ کو آج نہ سونے دینا
در مت کھولو
نیند کو اندر مت آنے دو
ورنہ
اس کی انگلیاں چھیڑیں گی
اس البم کے صفحے جس میں
تصویریں ہیں
کل کے کچھ آسیبوں کی
ذکر چھڑے گا ان اوقات کا
دفن ہیں جن میں
سب میری ناکام امیدیں
میری بے جا کاوش میرے سلگتے ارماں
پھر بھڑکے گی آگ
پھر جھلسے گا آج کا دامن
پھر فردا سے
ناطہ توڑنے والی باتیں
تازہ ہوں گی
میرے حصے کی بچی ہوئی کچھ کرنوں کو
اندھیارا ڈس لے گا
بتی نہیں بجھاؤ
در مت کھولو
نیند کو اندر مت آنے دو
- کتاب : Namak (Pg. 140)
- Author : Subodh Saaqi
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.