میں اپنی ذات کے زندان میں کب تک رہوں تنہا
سہوں تنہا میں اپنے آپ کو کب تک
بھلا کب تک
اداسی اور تنہائی کے ان بے ذائقہ زخموں کو
پیہم چاٹتا جاؤں
مسلسل جاگتا جاؤں
کہ حبس مستقل میں زندگی کرنے سے بہتر ہے
میں اپنے خول سے باہر نکل آؤں
کسی خودکش دھماکہ کرنے والے سے لپٹ جاؤں
بکھر جاؤں
مرے اپنے بھی تو کچھ خواب ہیں جاذلؔ
جو میری نیند کی وادی میں آنے کی تمنا
دل میں رکھتے ہیں
جو میری راہ تکتے ہیں
مجھے خوابوں کو آنکھوں میں پرونا ہے
مجھے آزاد ہونا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.