مجھے ایسے ہی رہنے دو
جہاں پر بھی پڑا ہوں میں وہاں پر تم
کبھی آؤ یہاں بیٹھو ذرا تم غور سے دیکھو
کہ کیسے میں یہاں دنیا کی مکاری کو سہتا ہوں
مگر پھر بھی میں چپ ہوں کہ کوئی مجھ سے الگ نہ ہو
بہت کچھ کہہ چکا ہوں میں کبھی کھل کر کبھی خاموش لہجے میں
نہیں سمجھا کوئی مجھ کو مجھے دکھ ہے تو اس کا ہے
میں اب کہتا ہوں دنیا سے اگر سن لے محبت سے
میں پیاسا ہوں محبت کا محبت کا میں پیاسا ہوں
کوئی کچھ بھی کہے مجھ کو مرا کچھ بھی نہیں ہوگا
مجھے معلوم ہے دنیا بدلنے کو کہے مجھ کو
مجھے وہ چھوڑ دے یا پھر مری وہ راہ پر آ جائیں
نہیں بدلوں گا میں اب تو نہ بدلے گی مری عادت
مجھے ایسے ہی رہنے دو مجھے ایسے ہی رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.