Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے اپنا جلوہ دکھا

رفیق سندیلوی

مجھے اپنا جلوہ دکھا

رفیق سندیلوی

MORE BYرفیق سندیلوی

    ستارے

    مجھے اپنا جلوہ دکھا

    وقت کے کس خلا میں

    مظاہر کی کس کہکشاں میں

    زمانے کے کس دب اکبر میں

    تیرا ٹھکانہ ہے

    لاکھوں برس سے

    تجھے دیکھنے کی طلب میں

    جوں ہی شام ڈھلتی ہے

    میں خود بہ خود کھنچتا آتا ہوں

    اس غار شب میں!

    عجب غار ہے

    ایک بازار ہے

    سیل لمعات کا

    آئنے نصب ہیں

    رنگ اڑتے ہیں

    شیشوں کے پیچھے

    چمک دار چیزوں کا انبار ہے

    ریشمیں تھان کھلتے ہیں

    ایک ایک کر کے

    تہوں پر تہیں

    لگتی جاتی ہیں

    مقیش، فردار کپڑوں کی

    آنکھوں میں

    چوبی منقش چھتوں سے

    امنڈتی ہوئی روشنی

    جھلملاتی ہے

    لہروں کی صورت

    زری جھالروں پر

    مطلا لکیروں پہ

    چاندی کے پنوں پہ

    سلکی مہین اور گھنے حاشیوں پر

    ستارے دمکتے ہیں

    مواج جالی سے

    آواز آتی ہے

    دیکھیں جی

    بازار میں اس سے بڑھ کر مرصع

    کوئی اور کپڑا نہیں ہے

    اسے جو بھی پہنے گا

    بالکل ستارہ لگے گا

    ستارے کے مانند چمکے گا

    کیا میں تجھے دیکھ پاؤں گا

    اس لن ترانی کے گنبد میں

    میری صدا گونجتی ہی رہے گی

    نہ جانے تجھے کس کے ملبوس پر

    خواب کی نوک سوزن سے

    ٹانکا گیا ہے!!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے