Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے بھول جا

شکیل بدایونی

مجھے بھول جا

شکیل بدایونی

MORE BYشکیل بدایونی

    مرے ساقیا مجھے بھول جا

    مرے دل ربا مجھے بھول جا

    نہ وہ دل رہا نہ وہ جی رہا

    نہ وہ دور عیش و خوشی رہا

    نہ وہ ربط و ضبط دلی رہا

    نہ وہ اوج تشنہ لبی رہا

    نہ وہ ذوق بادہ کشی رہا

    میں الم نواز ہوں آج کل

    میں شکستہ ساز ہوں آج کل

    میں سراپا راز ہوں آج کل

    مجھے اب خیال میں بھی نہ ملا

    مجھے بھول جا مجھے بھول جا

    مجھے زندگی سے عزیز تر

    فقط ایک تیری ہی ذات تھی

    تری ہر نگاہ مرے لیے

    سبب سکون حیات تھی

    مری داستان وفا کبھی

    تری شرح حسن صفات تھی

    مگر اب تو رنگ ہی اور ہے

    نہ وہ طرز ہے نہ وہ طور ہے

    یہ ستم بھی قابل غور ہے

    تجھے اپنے حسن کا واسطہ

    مجھے بھول جا مجھے بھول جا

    قسم اضطراب حیات کی

    مجھے خامشی میں قرار ہے

    مرے صحن گلشن عشق میں

    نہ خزاں ہے اب نہ بہار ہے

    یہی دل تھا رونق انجمن

    یہی دل چراغ مزار ہے

    مجھے اب سکون دگر نہ دے

    مجھے اب نوید سحر نہ دے

    مجھے اب فریب نظر نہ دے

    نہ ہو وہم عشق میں مبتلا

    مجھے بھول جا مجھے بھول جا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat Shakeel (Pg. 322)
    • مطبع : Fareed Book Depot Pvt. Ltd.

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے