مجھے ڈر لگتا ہے
آؤ ہم آج ہی کھل کر رولیں
جانے کب وقت ملے
آنکھ میں جتنے بھرے ہیں آنسو
آؤ ہم آج بہا دیں ان کو
گھات میں عمر بھی ہے
وقت بھی رفتار بھی ہے
کون جانے کہ ملیں راستے کب منزل سے
کون جانے کہ رہا ہوں گے سفر سے کب تک
کون جانے یہاں کس رت کی ردا سے اتریں
پھول جن میں تری مہکار نہ ہو
کون یہ جان سکے تیرے حروف
میرے ہونٹوں سے کہاں ٹوٹ گریں
شہر آیندہ کے بت خانے میں
کیا پتہ اک تری تصویر نہ ہو
یوں تو اب کیا ہے جو کھونا ہے مجھے
اب تو بس چین سے سونا ہے مجھے
- کتاب : Aakhrii Din Se pehle (Pg. 135)
- Author : Abrar Ahmed
- مطبع : Tahir Aslam Gora, Gora Publishers (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.