Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے اک نظم لکھنی ہے

اسد بجنوری علیگ

مجھے اک نظم لکھنی ہے

اسد بجنوری علیگ

MORE BYاسد بجنوری علیگ

    مجھے اک نظم لکھنی ہے

    مگر تم پر نہیں لکھنی

    پریشاں ہوں بہت دن سے

    مگر جب لکھنا چاہوں تو

    تمہارا ہی تصور ہے

    مرے اس دل محلے میں

    تمہاری یاد کے جگنو

    مسلسل جگمگاتے ہیں

    مرے ذہن و گماں کی سب

    ہی دیواریں ابھی تک ان

    چراغوں سے چراغاں ہیں

    جو اس تاریک شب میں تم

    جلا کر بھول آئے تھے

    سنو اب ان چراغوں سے

    مری یہ روح جلتی ہے

    تمہیں یہ بھی پتا ہے کہ

    مجھے جلتی ہوئی شئے کو

    بجھانا تک نہیں آتا

    کہ جیسے ایک دن تم نے

    مری جلتی ہوئی سگریٹ کو

    اپنے پاؤں کے نیچے

    مسل کر کے بجھایا تھا

    جسے اب تک جلانے کی

    میں ہمت کر نہیں پایا

    تو کیا ایسے ہی تم پھر سے

    مرے ذہن و گماں میں جل

    رہے ان اپنی یادوں کے

    چراغوں کو ہوا دے کر

    بجھا دوگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے