Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے خاموش رہنے دو

محمد صادق ضیا

مجھے خاموش رہنے دو

محمد صادق ضیا

MORE BYمحمد صادق ضیا

    یہ چڑیاں چہچہاتی ہیں تو ان کو چہچہانے دو

    پرندوں کو درختوں پر خوشی کے گیت گانے دو

    زمیں پر ابر کی ہر بوند کو نغمے سنانے دو

    فلک پر لیلیٔ قوس قزح کو مسکرانے دو

    مرا دل سرد ہے مجھ کو یوں ہی بے ہوش رہنے دو

    مجھے خاموش رہنے دو

    فضائے دہر لبریز مسرت ہے تو مجھ کو کیا

    اگر دنیا خراب عیش و عشرت ہے تو مجھ کو کیا

    جو معمور صدا ساز محبت ہے تو مجھ کو کیا

    جہاں کو میرے نغموں کی ضرورت ہے تو مجھ کو کیا

    مجھے اپنے خیالوں ہی سے ہم آغوش رہنے دو

    مجھے خاموش رہنے دو

    مجھے فرصت نہیں ہے فرط غم سے سر اٹھانے کی

    گراں ہے میرے دل پر شورش و کاوش زمانے کی

    ابھی کڑیاں مرتب ہو رہی ہیں اک فسانے کی

    ابھی ساعت کہاں ہے داستان دل سنانے کی

    کسی کی یاد میں مجھ کو تصور کوش رہنے دو

    مجھے خاموش رہنے دو

    جو میں بولا تو سب کو اپنے اشکوں میں بھگو دوں گا

    دل انساں میں غم کے سینکڑوں کانٹے چبھو دوں گا

    جو میں بولا تو گویائی زمانے بھر کی کھو دوں گا

    جو میں بولا تو دنیا کو خموشی میں ڈبو دوں گا

    یہی بہتر ہے خلوت میں مجھے خاموش رہنے دو

    مجھے خاموش رہنے دو

    مأخذ :
    • Subh-e-Mashriq

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے