Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے خبر ہے مجھے یقیں ہے

عنبر بہرائچی

مجھے خبر ہے مجھے یقیں ہے

عنبر بہرائچی

MORE BYعنبر بہرائچی

    مجھے خبر ہے

    یہ آبنوسی چٹان جو دوب کے سبز تختے پہ آ گری ہے

    نئی سبک نرم پتیوں کا سنگھار پی کر

    سنہرے لمحوں کی سانس میں پھانس بن کر اٹک گئی ہے

    مجھے یقیں ہے

    کہ موسموں کے طلسم یہ تیرگی اڑا کر

    اسی سلگتی چٹان پر دوب کی سبز زلفیں بکھیر دیں گے

    مجھے یقیں ہے

    مرے کٹے بازوؤں کی طاقت مری رگوں سے نہیں گئی ہے

    مرے لہو کے یہ سرخ دھارے نئی حکایت کے پیش رو ہیں

    نئی امنگوں نئے اجالوں نئے شفق زار کے امیں ہیں

    مجھے خبر ہے

    کہ غول چڑیوں کے لشکر ابرہہ کی اب کچھ خبر نہ لیں گے

    ہماری آنکھوں میں روشنی ہے مگر دلوں میں سیاہیاں ہیں

    اداسیوں کے گھنے دھویں میں چھپی ہوئی کامرانیاں ہیں

    مجھے یقیں ہے

    کہ اس فضا میں فراز صحرائے بے اماں ہیں

    ہزاروں معصوم ایڑیاں رگڑ چکے ہیں رگڑ رہے ہیں

    ابل پڑے گا ضرور کوئی حیات افروز آب شیریں

    صداقتوں کے بہار زاروں کو آخرش تازگی ملے گی

    مجھے خبر ہے مجھے یقیں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : doob (Pg. 95)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے