مجھے کچھ بھی نہیں دکھتا
سیہ راتیں کھنکتی دھوپ شامیں کہہ رہیں مجھ سے
میں جن آنکھوں سے دنیا دیکھتا تھا کھو گئیں مجھ سے
جو دنیا خوبصورت تھی وہ اب بس ایک رنگ کی ہے
اور اس دنیا کی ہر صورت بھی لگتی ایک ڈھنگ کی ہے
تمہارے بعد میرا غم نظر کو گڑھ گیا یعنی
مری آنکھوں پہ کالا رنگ کوئی چڑھ گیا یعنی
تمہاری آنکھ میری تھی جو اب میری نہیں ہے تو
سیہ چادر سے دیگر اب مجھے کچھ بھی نہیں دکھتا
مرے موسم محبت ہجر غم اب ایک جیسے ہیں
مگر آنکھوں میں پہلے کے نظارے ٹھیک ویسے ہیں
مجھے اب ڈر نہیں لگتا ہے دنیا کے اندھیروں سے
مجھے اب ڈر نہیں لگتا مرے اپنے پرایوں سے
مجھے سب عام لگتا ہے مری تنہائی کے آگے
مری تنہائی میرے ساتھ ہر اک رات میں جاگے
وہ آنکھیں سو گئیں جب خواب کا چہرہ دکھا کر تو
سیہ چادر سے دیگر اب مجھے کچھ بھی نہیں دکھتا
جن آنکھوں سے تمہارے ساتھ میں نے خواب دیکھے تھے
جن آنکھوں نے تمہارے پیار کے سیلاب دیکھے تھے
وہ آنکھیں جو فقط میرے لیے رب نے تراشی تھیں
ان آنکھوں نے تمہارے ساتھ میں صدیاں گزاری تھیں
جن آنکھوں نے تمہارے پیار کے سپنے اگائے تھے
جن آنکھوں نے تمہارے ہجر کے قصہ سنائے تھے
سیہ پردے نے ان کو ڈھک لیا ہے اس لئے جاناں
سیہ چادر سے دیگر اب مجھے کچھ بھی نہیں دکھتا
وہ آنکھیں جو مری تصویروں کو چومے نہ تھکتی تھیں
وہ آنکھیں جو مرے دیدار میں رستے کو تکتی تھیں
ان آنکھوں کی سبھی باتیں نہیں جھوٹی نہیں ہوں گی
غموں میں ان کی برساتیں نہیں جھوٹی نہیں ہوں گی
بچھڑنا جب ہوا ہوگا وہ برسی ہوں گی سچ مچ میں
میں دکھ جاؤں کہیں اک بار ترسی ہوں گی سچ مچ میں
ان آنکھوں سے بچھڑ کر ہو گئی دنیا مری دھندھلی
سیہ چادر سے دیگر اب مجھے کچھ بھی نہیں دکھتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.