مجھے مت اس طرح دیکھو
کہ جیسے کوئی دیمک سے اٹی لکڑی کو تکتا ہے
کسی سنسان کمرے کے در و دیوار پر لکھی ہوئی تنہائی
پڑھتا ہے
کھنڈر سے تار عنکبوت کا رشتہ سمجھنے کے لیے
خود سے الجھتا ہے
مجھے مت اس طرح رؤو
اچانک موت پر جس طرح روتے ہیں عزیزوں کو
فلک پر ٹوٹتے تاروں کو جیسے چاند روتا ہے
سمندر خالی سیپی کے لئے جیسے تڑپتا ہے
وہ رستے
جو کہ کترا کر گزر جاتے ہیں منزل سے
وہ صحرا جن کی وسعت پر گلستاں ناز کرتا ہے
وہ سپنے جو کہ شرمندہ نہ ہوں تعبیر کے ہاتھوں
انہیں رویا نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.