مجھے معجز بیاں کر دو
مری اطراف میں بکھرے ہوئے روشن جبیں لفظو
مجھے ڈھونڈو
عجب آشوب ہے
میرے قلم میں روشنائی سوکھتی جاتی ہے
اور سوچیں نئی اشکال میں ڈھلنے سے قاصر ہیں
جو سوچوں لکھ نہیں پاتا
جو لکھوں وہ کلیشے ہے
مروج استعاروں اور تشبیہوں کی اترن سے
مری نظموں کے پیراہن نہیں بنتے
تعفن سے بھرے پیرایۂ اظہار سے
ابلاغ کا سینہ نہیں کھلتا
میں لکھنے بیٹھتا ہوں
تو مرے ہاتھوں کی لرزش ساتھ ہوتی ہے
اگر کچھ بولنا چاہوں
تو لکنت روک لیتی ہے
کسی وجدان کی صورت
کسی الہام کی صورت
در ابہام کو کھولو
مرے افکار کا کشکول
اپنی جگمگاتی روشنی سے اس طرح بھر دو
کہ میرے ذہن کے آنگن میں
پورے چاند کی رونق اتر آئے
جو اب تک ما ورائے صوت ہے
اس کو عیاں کر دو
مجھے معجز بیاں کر دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.