مجھے پتھر کی آنکھ سے دیکھا
دو صدائیں
ایک زمین چرا رہی ہے اور ایک انسان
مجھے میری آنکھ چرا رہی ہے
میں مر رہی ہوں
سرگوشی میں بند انسان
اپنا لمحہ زنجیر کرتا ہے
اور اپنے دل کی گرہ کو چادر کرتا ہے
ساری منڈیریں
ادھاری آنکھیں ہیں
سارے موسم مجھ سے شروع ہوتے ہیں
دیکھنے والو
مجھے پتھر کی آنکھ سے دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.