مجھے تنہا ہی رہنے دو
مجھے تنہا ہی رہنے دو
میں اب تنہائی میں آسودہ رہتا ہوں
مجھے اب محفلوں کے شور سے وحشت سی ہوتی ہے
مجھے اب اپنی خالی جھونپڑی کی خامشی میں چین پڑتا ہے
یہاں کوئی بھی میری اور میرے دل کی باتوں میں خلل پیدا نہیں کرتا
یہاں میں جذب کی حالت میں گھنٹوں کھویا رہتا ہوں
مگر کوئی مرا ٹھٹھا نہیں کرتا
میں اس ماحول میں اپنی رضا سے جیتا مرتا ہوں
یہاں جو کام بھی کرنا ہو میں جی بھر کے کرتا ہوں
کبھی تا دیر ہنستا ہوں
کبھی تا دیر روتا ہوں
یہاں میری ہنسی سے یا مری آنکھوں کے نم سے کوئی افسانہ نہیں بنتا
یہاں میں حاسدوں کی بد نظر
اور دشمنوں کے مکر سے محفوظ رہتا ہوں
یہاں اغیار کے دشنام اور احباب کے طعنوں کا مجھ کو ڈر نہیں ہوتا
سو میرے دوستو تم سے گزارش ہے
مجھے تنہائی میں آباد رہنے دو
اگر تم محفل آرائی سے خوش ہو
خوش رہو
لیکن
مجھے بھی شاد رہنے دو
مجھے تنہا ہی رہنے دو
مجھے تنہا ہی رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.