مجھے ان جزیروں میں لے جاؤ
جو کانچ جیسے
چمکتے ہوئے پانیوں میں گھرے ہیں
جہاں لڑکیاں
ناریل کے درختوں کے پتوں سے
اپنے بدن کے
خطرناک حصے چھپاتی ہیں
پھولوں کے گجرے پہن کر
بڑی شان سے مسکراتی ہیں
بچے جہاں
ریت کے گھر بناتے ہیں
اور ساحلوں کی چمکتی ہوئی ریت پر
لوگ سن باتھ لیتے ہیں
پانی میں غوطہ لگا کر
سیپیاں مچھلیاں اور گھونگھے پکڑتے ہیں
اور رات کو
چاندنی میں
ناچتے اور گاتے ہیں
اور پھونس کے
ننھے منے مکانوں میں
آرام کی نیند سو جاتے ہیں
مجھے ان جزیروں میں لے جاؤ
جو کانچ جیسے
چمکتے ہوئے پانیوں میں گھرے ہیں
تو ممکن ہے میں
اور کچھ روز جی لوں
کہ شہروں میں اب
میرا دم گھٹ گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.