دل پر شوق کی دولت مجھے واپس کر دے
میری پہلی سی طبیعت مجھے واپس کر دے
وہ تمنائیں وہ خواہش وہ تڑپ وہ ارماں
وہ تصور کے کھلونے وہ خیالات کے کھیل
وہ بلا وجہ لڑائی وہ بلا وجہ کا میل
خواب آلود سویروں کی وہ بیدار شبیں
جن میں انگڑائیاں کچھ تہمت و دشنام کی تھیں
جو بہت قیمتی تھیں اور بڑے کام کی تھیں
وہ لڑکپن کا زمانہ وہ سلونے شب و روز
وہ امنگیں وہ ترنگیں وہ تجسس وہ خروش
وہ بڑی شوخ جوانی بڑا معصوم سا جوش
وہ لپٹنے کے بہانے وہ چھٹکنے کے جواز
وہ نہ سمجھی ہوئی باتوں کا سراغ اور وہ راز
وہ جھجکتی ہوئی سانسوں کا شرارت بھرا ساز
پھر مجھے چاہئے واپس بصد انداز و نیاز
اے صنم خانۂ ماضی کے بت پر اعجاز
لا مرے لہجے کی لکنت مجھے واپس کر دے
لا مرا صیغۂ الفت مجھے واپس کر دے
لا مری اولیں چاہت مجھے واپس کر دے
لا مری ساری محبت مجھے واپس کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.