Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکالمہ

افتخار عارف

مکالمہ

افتخار عارف

MORE BYافتخار عارف

    ''ہوا کے پردے میں کون ہے جو چراغ کی لو سے کھیلتا ہے

    کوئی تو ہوگا

    جو خلعت انتساب پہنا کے وقت کی رو سے کھیلتا ہے

    کوئی تو ہوگا

    حجاب کو رمز نور کہتا ہے اور پرتو سے کھیلتا ہے

    کوئی تو ہوگا''

    ''کوئی نہیں ہے

    کہیں نہیں ہے

    یہ خوش یقینوں کے خوش گمانوں کے واہمے ہیں جو ہر سوالی سے بیعت اعتبار لیتے ہیں

    اس کو اندر سے مار دیتے ہیں''

    ''تو کون ہے وہ جو لوح آب رواں پہ سورج کو ثبت کرتا ہے اور بادل اچھالتا ہے

    جو بادلوں کو سمندروں پر کشید کرتا ہے اور بطن صدف میں خورشید ڈھالتا ہے

    وہ سنگ میں آگ، آگ میں رنگ، رنگ میں روشنی کے امکان رکھنے والا

    وہ خاک میں صوت، صوت میں حرف، حرف میں زندگی کے سامان رکھنے والا

    نہیں کوئی ہے

    کہیں کوئی ہے

    کوئی تو ہوگا''

    RECITATIONS

    افتخار عارف

    افتخار عارف,

    افتخار عارف

    مکالمہ افتخار عارف

    مأخذ :
    • کتاب : Mahr-e-Do Neem (Pg. 35)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے