Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکالمہ نذر عصمت

خالد معین

مکالمہ نذر عصمت

خالد معین

MORE BYخالد معین

    تم ایسی صبحوں تم ایسی شاموں میں

    اپنے گھر سے کبھی نہ نکلو

    کہ جب ہوائیں سپردگی سے نہال ہو کر

    تمہارے پہلو میں ڈولتی ہوں

    تمہارے آنچل سے کھیلتی ہوں

    تم ایسی صبحوں تم ایسی شاموں میں

    اپنے گھر سے کبھی نہ نکلو

    کہ ہوائیں اداس لہجے میں تم سے پوچھیں

    تمہارے آنکھوں کو کیا ہوا ہے

    تمہارے چہرے پہ کیا لکھا ہے

    تمہارے اٹھتے ہوئے قدم پر

    یہ لڑکھڑاہٹ سی کس لیے ہے

    تم ایسی صبحوں تم ایسی شاموں میں

    اپنے گھر سے کبھی نہ نکلو

    کہ جب ہوائیں

    بدلتے موسم کی سازشیں میں شریک ہو کر

    تمہارے جی میں غلط بیانی کا زہر گھولیں

    سنو اے پیاری سی سانولی سی سجیلی لڑکی

    یہی ہوائیں تو آتے جاتے

    مسافران رہ وفا پر

    غبار تہمت اچھالتی ہے

    محبتوں پر یقیں نہ ہو تو

    دلوں میں پیہم

    ہزار وہموں کو ڈالتی ہے

    تم ایسی صبحوں تم ایسی شاموں میں

    اپنے گھر سے کبھی نہ نکلو کبھی نہ نکلو کبھی نہ نکلو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے