مخاطبت عاشق
چاند سی صورت جو دیکھی
جان کے لالے پڑے
زلف رخ پر یوں تھی بکھری
من پہ جوں کالے پڑے
کس غضب کی سادہ لوحی
قہر وہ طرز خرام
مست آنکھیں دو چھلکتے مے کے پیمانے مدام
گال دونوں گل بدامن
سرو سا قد لا جواب
لہلہاتا تھا جو جوبن
ڈگمگاتا تھا شباب
ہائے تیکھی تیکھی چتون
آہ پیارا پیارا نام
کون جائے کس کو بھیجوں تو صبا لے جا پیام
کہہ یہ اس سے اے دل آرا
اب نہیں ہے تاب ضبط
ہے جو تجھ پر مرنے والا
ہو چلا ہے اس کو خبط
کیا بگڑ جائے گا تیرا
رحم سے تو لے جو کام
تو ہے اپنا آپ مالک وہ مگر تیرا غلام
اشک ہیں دن رات جاری
سرخ جیسے جوئے خوں
گر یہی حالت رہے گی
آخرش ہوگا جنوں
آہ اک عالم ہے طاری
کام ہوتا ہے تمام
چل ستم گر لے خبر اب زیست ہے تجھ بن حرام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.