Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملاقات

MORE BYپیرزادہ قاسم

    بعد ایک مدت کے

    اجنبی سے چہروں میں

    خواب خواب آنکھوں میں

    درد کی سماعت میں

    بے دلی کی ساعت میں

    ایک اجنبی صورت

    آشنا نظر آئی

    خواب خواب آنکھوں میں

    روشنی سی لہرائی

    درد کی سماعت نے

    دل کی کچھ خبر پائی

    اس نے گرم جوشی سے ہاتھ بھی ملایا تھا

    بعد ایک مدت کے میں بھی مسکرایا تھا

    اس نے میرے شانے کو چوم ہی لیا آخر

    میں بھی ایک لمحے کو جھوم ہی لیا آخر

    آؤ اک ذرا سی دیر لان ہی میں ٹہلیں گے

    جو بھی کہنا سننا ہے ہو سکا تو کہہ لیں گے

    شاید ایک مدت کی بیکلی بھی کل پائے

    اور ہماری قسمت سے چاند بھی نکل آئے

    اک اداس سناٹا اور شب زمستاں کی

    بے سخن کہی ہم نے بات درد پنہاں کی

    چاند نے بھی چپکے سے کچھ کہا تو تھا ہم سے

    میرے الجھے بالوں سے اس کی زلف برہم سے

    وہ تھی چاند تھا میں تھا

    یوں تو کتنے چہرے تھے

    اپنی ذات کے اندر

    ہم سبھی اکیلے تھے

    سرد سرد اک چہرہ

    زرد زرد اک چہرہ

    گرد گرد اک چہرہ

    درد یافتہ چہرے ہجر یافتہ چہرے

    جیسے رو بہ رو اپنے آئینے سے رکھے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے