ملاقات
بعد ایک مدت کے
اجنبی سے چہروں میں
خواب خواب آنکھوں میں
درد کی سماعت میں
بے دلی کی ساعت میں
ایک اجنبی صورت
آشنا نظر آئی
خواب خواب آنکھوں میں
روشنی سی لہرائی
درد کی سماعت نے
دل کی کچھ خبر پائی
اس نے گرم جوشی سے ہاتھ بھی ملایا تھا
بعد ایک مدت کے میں بھی مسکرایا تھا
اس نے میرے شانے کو چوم ہی لیا آخر
میں بھی ایک لمحے کو جھوم ہی لیا آخر
آؤ اک ذرا سی دیر لان ہی میں ٹہلیں گے
جو بھی کہنا سننا ہے ہو سکا تو کہہ لیں گے
شاید ایک مدت کی بیکلی بھی کل پائے
اور ہماری قسمت سے چاند بھی نکل آئے
اک اداس سناٹا اور شب زمستاں کی
بے سخن کہی ہم نے بات درد پنہاں کی
چاند نے بھی چپکے سے کچھ کہا تو تھا ہم سے
میرے الجھے بالوں سے اس کی زلف برہم سے
وہ تھی چاند تھا میں تھا
یوں تو کتنے چہرے تھے
اپنی ذات کے اندر
ہم سبھی اکیلے تھے
سرد سرد اک چہرہ
زرد زرد اک چہرہ
گرد گرد اک چہرہ
درد یافتہ چہرے ہجر یافتہ چہرے
جیسے رو بہ رو اپنے آئینے سے رکھے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.