Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملک ہے یا مقتل

سودھانشو فردوس

ملک ہے یا مقتل

سودھانشو فردوس

MORE BYسودھانشو فردوس

    تمہاری خوبصورتی ہے یا موت کا خیال

    باغوں میں اس بار کچھ زیادہ ہی کھلے ہیں گلاب

    دیکھو ان موروں کی آنکھوں میں بادلوں کا طویل انتظار

    ہماری بے چارگی تمہارے ناز و انداز

    تاریخ گواہ ہے

    کتابیں بھری پڑی ہے زندہ افسانوں سے

    اس کشمکش کا حاصل کیا ہے

    وصل یا فراق

    یہ آڑی ترچھی سی لکیریں

    جن سے بنے ہوئے دائرے کو ہم ملک کہتے ہیں

    جہاں آزادی کے لئے روحیں رہتی ہیں تڑپتی

    قید خانے نہیں تو اور کیا ہیں

    یگ بیت گئے

    وقت بدل گیا

    کتابیں چاٹ ڈالی گئیں

    لیکن کہیں کوئی مسیحا سچ کہنے کو آج بھی نہیں تیار

    کہتے ہیں کہ آنکھوں میں چھپی ہوئی ہوتی ہے

    موت کی آہٹ

    گھر ہو یا بازار کسی سے نظر ملاتے ہی

    ان دنوں ہونے لگتی ہے گھبراہٹ

    کیا نفاست سے چابک مارتے ہیں حکام

    مزہ آ رہا ہے کہتے ہیں عوام

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے