ممی پاپا یہ بتلاؤ
کیوں ہوتا ہے نو دو گیارہ
تین تیرہ اور نو اٹھارہ
چھکا پنجہ اور پو بارہ
ممی پاپا یہ بتلاؤ
مکڑا کیوں ہے جالا بنتا
سانپ کا پاؤں کیوں نہیں ہوتا
مرغی پہلے ہے یا انڈا
ممی پاپا یہ بتلاؤ
تاڑ کے نیچے کیوں نہیں سایا
رنگ حنا کیوں لال ہے ہوتا
کیوں ہے گل کے ساتھ ہی کانٹا
ممی پاپا یہ بتلاؤ
اونٹ کے منہ میں زیرہ کیسا
بڑے بول کا سر کیوں نیچا
کیوں کہتے ہیں دال میں کالا
ممی پاپا یہ بتلاؤ
حل ہونے کی نہیں ہے آشا
یہ سب ہے اک کھیل تماشا
سر نہ کھپاؤ ممی پاپا
کہہ گئے اپنے بھیا پاشاؔ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.