بہار اور خزاں موت اور زندگی کے منظم مناظر سے آگے بھی
کچھ ایسے منظر ہیں
آنکھوں کی جن تک رسائی نہیں ہے
شجر جس کی ساری جڑیں آسمانوں میں پھیلی ہیں
اور ٹہنیاں کھردری سخت لاوا اگلتی زمیں
کے بدن میں مسلسل اترتی چلی جا رہی ہیں
ہوا کے سمندر میں بے بادباں کشتیوں پر درندے
لہو رنگ خوشبو کی دیوار کا گہرا سایہ
ہری سرخ نیلی سیہ روشنی
روشنی کی لکیریں
لکیروں کی آواز
آواز کا دائرہ
دائرے اور نقطے میں بڑھتا ہوا فاصلہ
فاصلہ اور سفر
بہار اور خزاں موت اور زندگی کے منظم مناظر سے آگے بھی
کچھ ایسے منظر ہیں آنکھوں کی جن تک رسائی نہیں ہے
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 31)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.