منجمد آنکھیں
کھلی آنکھوں کو کوئی بند کر دو
کھلی آنکھوں کی ویرانی سے ہول آتا ہے
کوئی ان کھلی آنکھوں کو بڑھ کر بند کر دو
یہ آنکھیں اک انوکھی یخ زدہ دنیا کی
ساکت روشنی میں کھو گئی ہیں
اب ان آنکھوں میں
کوئی رنگ پیدا ہے نہ کوئی رنگ پنہاں ہے
نہ کوئی عکس گلبن ہے
نہ کوئی داغ حرماں ہے
نہ گنج شائگاں کی آرزوئے بے نہایت ہے
نہ رنج رائیگاں کا عکس لرزاں ہے
اگر کچھ ہے تو بس
اک یخ زدہ نیا کا نقش جاوداں ہے
یہ آنکھیں
اب شعاع آرزو کی ہر کرن سے یوں گریزاں ہیں
کہ پتھر بن گئی ہیں
یہ آنکھیں مر گئی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.