منکر کا خوف
پرانا پاسباں ظل الٰہی کا
جسے چاہے کرے منصب عطا عالم پناہی کا
اسے ترکیب آتی ہے
کسی مضمون کہنہ کو نیا عنوان دینے کی
وہ دیدہ ور ہمیشہ سے معین ہے
ہمارے راستے کے پست و بالا پر
وہ دانا اپنے منصوبے بناتا ہے
ہماری فطرتوں کی خاک ظلمت سے
ہماری خواہش تکرار کی دیرینہ عادت سے
وہ معبد ساز بت گر اپنی ہستی کے تقدس میں
سدا محفوظ رکھتا ہے
ہمارے گھر کو تحقیقی تجسس کی بلاؤں سے
کہیں اوہام کی عمدہ شبیہوں میں
ثقافت کے نگارستاں سجاتا ہے
کہیں خوش فہمیوں کے استعارے سے
ہرے لفظوں کے باغیچے کھلاتا ہے
کہیں نوک سناں کے اسم و افسوں سے
لہو کی بوند میں تسلیم کی کرنیں جگاتا ہے
قلوب اہل زمیں کے اس کی مٹھی میں دھڑکتے ہیں
شعور اس کا سدا مامور رہتا ہے
ہمیں اچھے برے کے فلسفے کی آڑ میں
ہم سے چھپانے پر
مگر اس کا مداوا کیا
کہ وہ پروردگار زور حکمت اپنی نیندوں میں
ہمیشہ سے
وجود فرد میں اک مضطرب سی شے سے ڈرتا ہے
وہ شے جس کی حقیقت
وقت کا ابلیس اس پر فاش کرتا ہے
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 306)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.