Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منی تیرے دانت کہاں ہیں

شوکت جمال

منی تیرے دانت کہاں ہیں

شوکت جمال

MORE BYشوکت جمال

    بچپن میں جو نظم پڑھی تھی میں نے ایک رسالے میں

    عنواں اس کا بسا ہوا ہے اب تک یاد کے جالے میں

    منی سے پوچھا تھا کسی نے منی تیرے دانت کہاں ہیں

    اس کی بھولی بھالی باتیں دیکھو بچو درج یہاں ہیں

    بے دانتوں کا منہ منی نے تھوڑا سا پھر کھولا تھا

    آنسو بھر کے آنکھوں میں پھر دکھیاری نے بولا تھا

    دانت جو میں نے سات برس میں دودھ پلا کر پالے تھے

    ان کو لے گئے چوہے جو سب لمبی مونچھوں والے تھے

    پت جھڑ کی یہ رت تھی لیکن چند دنوں اور راتوں کی

    اگ آئی تھی ایک لڑی پھر موتی جیسے دانتوں کی

    جب نانی دادی کو دیکھا تو ہم پر یہ راز کھلا

    ہوتا ہے اک بار ہی بچو جو کچھ اس کے ساتھ ہوا

    سات برس کے دانت گریں تو بے شک وہ اگ جاتے ہیں

    لیکن ساٹھ برس کے ہوں تو لوٹ کے پھر کب آتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے