Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منتظم

شہناز نبی

منتظم

شہناز نبی

MORE BYشہناز نبی

    ہمارے جیسے عجیب لوگوں کی رنجشوں کا

    ملال کس کو

    زمین کرتی ہے بین

    آنسو فلک بہاتا ہے چپکے چپکے

    فضا میں سسکی سی تیرتی ہے

    ہیں سر بہ زانوں تمام منظر

    کہیں چھنی ہے کسی کی گڑیا

    کہیں پھٹی ہیں نئی کتابیں

    کسی کی شہ رگ پہ کوئی جھپٹا

    کسی کی گلیوں میں خون بکھرا

    سنا ہے ہم نے

    کہ اس شجاعت پہ تمغہ ملے گا اس کو

    بڑی نفاست سے اس نے چھانٹے ہیں اپنے ریوڑ

    مویشی سارے بٹے ہوئے ہیں

    یہ رنگ و ذات و نسل ان کے بنے طویلے

    سب اپنی خوشیوں غموں کو بانٹیں گے اپنی حد میں

    کہ بھیڑ بکری سے مل نہ پائے

    نہ گائے بھینسوں میں ہوں کلیلیں

    سنا ہے اس کے نظام ملکی پہ سب ہیں نازاں

    اسے ہی بخشیں گے پھر سے وہ منصب ہزاری

    ہمارے جیسے عجیب لوگوں کی آنکھوں میں

    کیوں ہے اتنا پانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے