Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مقفل چپ

فیصل ہاشمی

مقفل چپ

فیصل ہاشمی

MORE BYفیصل ہاشمی

    میں کہ گفتار کا ماہر تھا جہاں دیدہ تھا

    لوگ سنتے تھے مری اور سناتے بھی تھے

    اپنے دکھ درد میں ڈوبی ہوئی ساری باتیں

    مسئلہ کون سا ایسا تھا جسے حل نہ کیا

    آج بھی بھیڑ تھی لوگوں کی مرے چاروں طرف

    میں نے ہر ایک کو باتوں میں سکوں یاب کیا

    پھر کوئی دور سے دیتا ہے صدا کون ہو تم

    آئے ہو کون سی نگری سے ذرا نام تو لو

    نام تو میں نے بتایا اسے فوراً اپنا

    اور میں کون ہوں آیا ہوں میں کس نگری سے

    میں نے جب خود سے یہ پوچھا تو مسلسل چپ تھی

    چاروں اطراف میں صدیوں کی مقفل چپ تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے