Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مراجعت

عشرت آفریں

مراجعت

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    میں کتنے برس بعد گھر اپنے لوٹی

    مرا گھر وہی تھا

    پرانی مسہری بھی اپنی جگہ تھی

    کہ سامان تھوڑا بہت جوں کا توں تھا

    نوادر جو دیوار پر تھے کبھی

    وہ دیواریں بس ننگی بوچی کھڑی تھیں

    سفیدی تو تھی

    پھر بھی تھپڑ کچھ ایسے گرے تھے

    کہ دیوار پر نقش سے بن گئے تھے

    مسہری پہ لیٹی

    میں دیوار کو تک رہی تھی

    کہ زخمی کلیجے پہ جیسے کوئی یاد

    ناخن سے اپنے کھرونچے لگا دے

    ہر اک شے وہاں گرد سے اٹ رہی تھی

    پرانی مسہری پہ بس ایک چادر نئی تھی

    مجھے وقت سے خوف آیا

    مگر میں نے آنکھیں جو موندیں

    تو ایسا لگا

    گیا وقت پھر لوٹ آیا ہے

    اور مجھ کو بانہوں میں بھر کر

    پرانی مسہری پہ اس نے گرایا

    مجھے وقت کی اس ادا پر بہت پیار آیا

    مجھے وقت کی اس ادا نے رلایا

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 159)
    • Author : عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے