مسافر
ہے اپنی آخری منزل شفق زاروں کی وادی میں
جہاں ہوتا ہے آوارہ تبسم لالہ زاروں میں
جہاں گیتوں کی پریاں کھیلتی ہیں آبشاروں میں
جہاں مستی میں آ کر پھول خوشبوئیں لٹاتے ہیں
جہاں چشمے محبت کے خدا کے گیت گاتے ہیں
جہاں ہر سو فضا پر خوب صورت خواب چھائے ہیں
جہاں صحن چمن میں ابر کے رنگین سائے ہیں
جہاں چشموں کی لہروں پر مسرت رقص کرتی ہے
جہاں کی زندگی حسن اور نغموں میں گزرتی ہے
جہاں اپنا گیا گزرا زمانہ یاد آتا ہے
جہاں بیتا ہوا رنگیں فسانہ یاد آتا ہے
بڑھے جاتا ہوں نا معلوم نغموں کی صداؤں میں
کوئی مجھ کو لئے جاتا ہے ان رنگیں فضاؤں میں
مجھے اس چاند اور تاروں کی بستی سے گزرنا ہے
مجھے قوس قزح کی وادیوں میں سیر کرنا ہے
ہوائیں رقص کرتی ہیں فضائیں مسکراتی ہیں
صدائیں آ رہی ہیں جیسے پریاں مل کے گاتی ہیں
شفق زاروں کی وادی نیند اور خوابوں کی وادی ہے
شفق زاروں کی وادی حسن اور نغموں کی وادی ہے
ہے اپنی آخری منزل شفق زاروں کی وادی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.