Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسلسل چلتے رہنے کی خوشی میں

محمد انور  خالد

مسلسل چلتے رہنے کی خوشی میں

محمد انور خالد

MORE BYمحمد انور خالد

    یہاں سے دو کنیزیں جا رہی تھیں

    راستے میں خود سے آسودہ ہوئیں

    اور سو گئیں

    ساون کے میلے میں

    مسلسل چلتے رہنے کی خوشی آسودہ کرتی ہے

    مسلسل چلتے رہنے کی خوشی میں لیٹ جاتی ہے محبت گھاس میں

    پتھر کی سل پر یادگاری سیڑھیوں کے بیچ

    گیلے موسموں میں پاؤں میں آتی ہوئی ان سیڑھیوں کے ساتھ

    جن پر لوگ چلتے ہیں

    اور اک دم ہنسنے لگتے ہیں

    مسلسل چلتے رہنے کی خوشی میں

    اب ان کے پاؤں پر شبنم گرے گی

    آؤ چل دیں باندھ لیں جوتوں کے تسمے

    آؤ چل دیں ان کنیزوں کے تعاقب میں

    جو آسودہ ہوئیں

    اور سو گئیں پتھر کی سل پر

    یادگاری سیڑھیوں کے بیچ

    گیلے موسموں میں

    اب ان کے پاؤں پر شبنم گرے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے